بنگلورو۔6/اگست(ایس او نیوز) میسور کی جے ایم ایف سی عدالت کے احاطہ میں بیت الخلاء کے اندر ہوئے بم دھماکہ کی نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی تحقیقات میں مصروف ہے۔اس نے اس دھماکہ کے سلسلے میں تمام تفصیلات یکجا کرنے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پیچھے مشتبہ دہشت گرد عناصر کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔این آئی اے کے افسران نے ضلعی پولیس اور سی آئی ڈی افسران کے ہمراہ جائے وقوع کا دورہ کیا اور یہاں سے ضبط کی گئی تمام اشیاء کے معائنہ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ حال ہی میں کیرلااور آندھرا میں ہوئے دھماکوں سے اس دھماکہ کی مماثلت ہے۔ جس کی وجہ سے یہ شبہ پیدا ہوتا ہے کہ تینوں دھماکوں کے پیچھے ایک ہی گروپ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔اس سلسلے میں مشتبہ ملزمین کی نشاندہی کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔ این آئی اے ٹیم کے سربراہ شرد کمار اور ریاستی پولیس کے ڈائرکٹر جنرل (خفیہ شعبہ) نیلامنی راجو نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور یہاں ہوئے حادثہ کی مکمل جانکاری حاصل کرتے ہوئے کارروائی کو آگے بڑھانے کا سلسلہ شروع کردیا۔